خدا نے خود بتایا ہے مرے آقا نبی خاتم

یہ قرآں میں سکھایا ہے مرے آقا نبی خاتم

زمین و آسماں ساتوں یہی کہتے سنے ہم نے

یہ سہرہ سب نے گایا ہے مرے آقا نبی خاتم

نبی نے کہہ دیا ہے آخری وہ ہیں تو ہے واجب

تبھی نعرہ لگایا ہے مرے آقا نبی خاتم

گلِ لالہ کی رنگت میں گلابوں کی یہ خوشبو میں

یہی نعرہ سمایا ہے مرے آقا نبی خاتم

کہا رب سے شفاعت کس نے کرنی ہے قیامت میں

تو جن کا نام آیا ہے مرے آقا نبی خاتم

یہ پوچھا کہکشاں سے میں نے گزرا کون ہے تم پر

تو اُس نے بھی سنایا ہے مرے آقا نبی خاتم

خدا نے مصطفٰی کو دے کے تاجِ ختمیٔ رُتبہ

یہ پردہ خود اٹھایا ہے مرے آقا نبي خاتم

کسے اعزاز حاصل ہے خدا نے جس کو دعوت پر

فلک پر بھی بلایا ہے مرے آقا نبی خاتم

کسی کا نام آتا ہی نہیں قائم مرے لب پر

انہی کا ذکر آیا ہے مرے آقا نبی خاتم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]