خود سے یہ اقرار کی باتیں کریں
جب کریں سرکار کی باتیں کریں
جن سے چھنتی ہیں شعائیں نور کی
ان در و دیوار کی باتیں کریں
جذبۂ صادق سموئیں لفظ میں
بعد میں اظہار کی باتیں کریں
ذکر ہو داناے کل کی فکر کا
واقف اسرار کی باتیں کریں
جس کو ہم معراج میں بھی یاد تھے
اپنے اس غم خوار کی باتیں کریں
ذکر چھیڑیں مصدر انوار کا
روضۂ سرکار کی باتیں کریں
ان کا قطرہ بھی کفیل اک بحر ہے
کیا کم و بسیار کی باتیں کریں