خوشبو گلاب میں خوش، پتّا شجر میں خوش ہے
خوشبو گلاب میں خوش ، پتّا شجر میں خوش ہے
جو بھی ہے اپنے اپنے دیوار و در میں خوش ہے
پیروں پہ جو کھڑا ہے ، یہ ہے زمین اُس کی
ہے آسمان اُس کا ، جو بال و پر میں خوش ہے
یہ ہجر کون جانے ، یہ بات کون سمجھے
میں اپنے گھر میں خوش ہوں وہ اپنے گھر میں خوش ہے
تُو ہی بتا محبت ، یہ بھی کوئی خوشی ہے
یہ دل مِرا اکیلا ، اس شہر بھر میں خوش ہے
جتنے بھی ہیں مسافر سب کے اصول الگ ہیں
کوئی قیام میں اور کوئی سفر میں خوش ہے