اردوئے معلیٰ

Search

 

چراغ سامنے والے مکان میں بھی نہ تھا

یہ سانحہ مِرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا

 

جو پہلے روز سے دو آنگنوں میں تھا حائل

وہ فاصلہ تو زمین آسمان میں بھی نہ تھا

 

یہ غم نہیں ہے کہ ہم دونوں ایک ہو نہ سکے

یہ رنج ہے کہ کوئی درمیان میں بھی نہ تھا

 

ہوا نہ جانے کہاں لے گئی وہ تیر کہ جو

نشانے پر بھی نہ تھا اور کمان میں بھی نہ تھا

 

جمال پہلی شناسائی کا وہ اک لمحہ

اسے بھی یاد نہ تھا، میرے دھیان میں بھی نہ تھا

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ