اردوئے معلیٰ

Search

در و دیوار سے محبت ہے

اُن کے دربار سے محبت ہے

 

جو بھی اُس شہر سے جُڑا ہوا ہو

گل تو گل خار سے محبت ہے

 

سبز گنبد ہے شوق کا محور

اور مینار سے محبت ہے

 

مجھ کو سرکار سے محبت تھی

مجھ کو سرکار سے محبت ہے

 

جس کی تطہیر کا گواہ خدا

آلِ اطہار سے محبت ہے

 

اپنے دل پر سجائے رکھتا ہوں

عکسِ پیزار سے محبت ہے

 

مشک و عنبر کو فیض دیتی ہوئی

زلفِ خم دار سے محبت ہے

 

وہ مدینہ ہے عشق بستی کا

اس کے بازار سے محبت ہے

 

سارے اصحاب کا غلام ہے وہ

جس کو سرکار سے محبت ہے

 

میری نسبت ہے قادری ، منظر

مجھ کو عطار سے محبت ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ