دلیلِ نعت کہاں ارتکازِ حرف و صورت

سپردِ عجز ہے تابِ نیازِ حرف و صورت

ورائے سدرۂ تخییل ہے ثنائے شوق

خجل ہے جس سے ہر اک امتیازِ حرف و صورت

تری طلب میں کہیں گم ہے میرا جذبِ دروں

ترا خیال ہے میری نمازِ حرف و صورت

بیاں کی شعلگی خاکسترِ سکوتِ مآل

ہوئے ہیں صَرفِ ثنا سوز و سازِ حرف و صورت

ضیا نواز ہو بامِ سخن پہ اسمِ کرم

یہی ہے معنیٰ و منشائے رازِ حرف و صورت

سخن نہیں ہے ، ثنا کی ہے یہ فضائے دروں

ہے پَر بریدہ یہاں شاہبازِ حرف و صورت

مجھے بھی درگہِ مدحت کی چاکری ہو نصیب

مجھے بھی اذن ہو عزت نوازِ حرف و صورت

پریدہ رنگ ، سبھی مدعئ مدحِ شرَف

نشیب رُو ، ترے آگے فرازِ حرف و صورت

اُنہی کی مدح سے ملنا ہے گوہرِ مقصودؔ

رہے اُنہی کی ثنا ہی جوازِ حرف و صورت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]