اردوئے معلیٰ

Search

دل بہت دیوانگی کی منزلیں طے کر چکا

اب کہاں جاتی ہے وحشی تک مری آواز بھی

 

چاند بھی گھٹنے لگا ہے سرمئی آفاق پر

اور گھٹتی جا رہی ہے قوتِ پرواز بھی

 

توڑنا دم کا بہر صورت یقینی تھا مگر

دیر تک دل کو سنبھالے رہ گئے دم ساز بھی

 

مرتعش سیماب ٹھہریں کلبلاتی حیرتیں

آخرش عریاں ہوا ہے وہ سراپا ناز بھی

 

منتشر ہونا عناصر کا مرا انجام ہے

منتشر مادے کا ہونا تھا مرا آغاز بھی

 

جبہ و دستار تو وحشت کا ایندھن تھا مگر

آ گئی چنگاریوں کی زد میں اک پشواز بھی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ