اردوئے معلیٰ

Search

دل سے یوں دھڑکنیں الجھتی ہیں

جس طرح سوکنیں الجھتی ہیں

 

میں ہوں آسان سا ہدف ان کا

روز کچھ الجھنیں الجھتی ہیں

 

نامرادی کے جن ستاتے ہیں

ہجر کی ڈائنیں الجھتی ہیں

 

جب انہیں چپ سے باندھ دیتے ہیں

خود سے پھر دولہنیں الجھتی ہیں

 

زندگی یوں الجھ گئی جیسے

ریشمی کترنیں الجھتی ہیں

 

عشق زنجیر جس میں کومل اب

دل نہیں گردنیں الجھتی ہیں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ