اردوئے معلیٰ

Search

دل نے روشن کیے ثناء کے چراغ

تیرگی دور کی جلا کے چراغ

 

جل اُٹھے قصر مصطفی کے چراغ

دربدر ہو گئے ہوا کے چراغ

 

اب کوئی راہ بر نہیں درکار

مل گئے اُن کے نقش پا کے چراغ

 

ان کے اصحاب و اہل بیت کی خیر

بجھ نہ پائے کبھی وفا کے چراغ

 

خانقاہوں میں اب بھی روشن ہیں

اہل حق اہل مصطفی کے چراغ

 

عمر بھر مرے ساتھ ساتھ رہے

حمدِ رب نعتِ مصطفی کے چراغ

 

طاق مدحت میں جل رہے ہیں صبیحؔ

گل نہ ہوں گے مری نوا کے چراغ

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ