دنیا میں کہاں ہوں گے گلزار مدینے سے
فردوس کی ملحق ہے دیوار مدینے سے
یہ شہرِ محبت کے زائر سے کوئی پوچھے
کس درجہ پلٹنا ہے دشوار مدینے سے
دامانِ کرم ان کا ہر اک پہ کشادہ ہے
لے آتے ہیں بھر کے سب انوار مدینے سے
تم اپنی نمازوں سے غافل نہ کبھی ہونا
آواز یہ دیتے ہیں سرکار مدینے سے
کیوں کر نہ کروں ان کی گلیوں میں جبیں سائی
مظہرؔ مجھے ملتے ہیں اشعار مدینے سے