’دور ساحل موج حائل پار بیڑا کیجیے‘‘

اک نگاہِ التفات اے میرے شاہا کیجیے

زور پر طوفان ہے کچھ آسرا ملتا نہیں

’’ناؤ ہے منجدھار میں اور ناخدا ملتا نہیں ‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated