رافت وعالم کی چادر ہیں رسولِ عربی

حسنِ اخلاق کے پیکر ہیں رسولِ عربی

خاص خطے کے نہیں، خاص قبیلے کے نہیں

دونوں عالم کے پیمبر ہیں رسولِ عربی

شاہِ کونین، مگر پیٹ پر پتھر باندھے

ایسے رتبے کے تونگر ہیں رسولِ عربی

کشتیِ عمر میری کیوں نہ ہو محتاجِ کرم

بحرِ رحمت کے شناور ہیں رسولِ عربی

ذاتِ اقدس سے شبِ تار بھی مہتاب ہوئی

نورِ یزداں سے منّور ہیں رسولِ عربی

تشنگی میری بھی بجھ جائے گی روزِ محشر

قاسم وساقیِ کوثر ہیں رسولِ عربی

گمرہی ہوگی کسی اور کی قسمت میں جمیل

مرے ہادی، مرے رہبر ہیں رسولِ عربی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]