رسولِ اکرم کو جب سے پہنچا سلام میرا

سنور گیا ہے، نکھر گیا ہے، کلام میرا

یقین ہے روزِ حشر بھی آ ہی جائے گا اب

مدیح گویانِ شاہِ طیبہ میں نام میرا

نگاہِ لطف و کرم پڑی جب بھی شاہِ دیں کی

سدھر ہی جائے گا زندگی کا نظام میرا

حروفِ مدحت کی تازگی سے یہ لگ رہا ہے

کہ لوحِ ایَّام پر رہے کا دوام میرا

حضور ! اک جذبۂ وفا ہے مرا اثاثہ

دعا ہے جذبہ یہ کاش ہو جائے عام میرا

عمل سے، حرف و نوا سے، احساسِ پُر ضیاء سے

بہر وسیلہ ہو نعت لکھنا ہی کام میرا

ضیائے مدحِ نبی جو پائی ہے آج میں نے

قلم سمیـٹے یہ روشنی صبح و شام میرا

عزیزؔ اظہارِ حُبِّ آقا میں ہو صداقت

دعا ہے مظہر ہو صدق کا سب کلام میرا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]