زندگی میرے نبی کی اک جلی تحریر ہے
خُلق ان کا سر بسر قرآن کی تفسیر ہے
نامِ احمد کی حلاوت سے ہوئی سرشار روح
آپ کے اسمِ گرامی کی عجب تاثیر ہے
گُنبدِ خضرا کو دیکھا بجھ گئی سب تشنگی
شکرِ باری ! یہ ہی میرے خواب کی تعبیر ہے
سینۂ ارضی پہ کوئی جس جگہ غمگین ہو
ہر کسی کے واسطے میرا نبی دلگیر ہے
اہل بیتِ مصطفیٰ کی شان ہو کیسے بیاں
جن کی عظمت کی گواہی آیۂ تطہیر ہے
ہو کرم صدقہ ردائے حضرتِ زہراؑ کہ جو
دل کا ٹکڑا ہے نبی کے، مادرِ شبیرؑ ہے
کب میسر ہے یہ عزّت بادشاہوں کو جلیل
آپ کی دہلیز پر منگتوں کی جو توقیر ہے