اردوئے معلیٰ

زہے نصیب ! یہ دولت اگر بہم ہو جائے

میں تیرا ذکر کروں اور آنکھ نم ہو جائے

 

اُسی کے تاج میں سجتا ہے دو جہاں کا شرف

وہ سر جو آپ کی چوکھٹ پہ آ کے خم ہو جائے

 

حضور! دل میں عجب خواہشوں کا ڈیرا ہے

یہ بُت کدہ ترے الطاف سے حرم ہو جائے

 

ترے دیار کی گلیوں کا میں طواف کروں

مرا وجود تری خاکِ رہ میں ضم ہو جائے

 

حضور! میرا وطن بے کلی کی زد میں ہے

حضور! آپ جو چاہیں تو یاں کرم ہو جائے

 

حضور! سیلِ محبت یہاں سے جاری ہو

حضور! بغض و عداوت یہاں سے کم ہو جائے

 

مرے حروف میں اُترے ترے جمال کا رنگ

مرا ہُنر تری نسبت سے محترم ہو جائے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات