زیست میں اپنی بہاراں کیجئے

’’ خوب مدحِ شاہِ خوباں کیجئے ‘‘

سب زباں پر لا کے ذکرِ مصطفیٰ

اپنی بخشش کا یوں ساماں کیجئے

مدحتوں میں ہو اجالے کا سماں

چاند تارے لا کے تاباں کیجئے

ہر جگہ میلاد میں ہوں قمقمے

گھر ، محلے کو درخشاں کیجئے

گنبدِ خضریٰ ،کہیں پر نقش پا

اپنی گلیوں میں نگاراں کیجئے

آمدِ میلاد پر عاشق سبھی

روبرو سب کے چراغاں کیجئے

چل کے سیرت پر مسلمانو! سدا

خود کو وقفِ میرِ میراں کیجئے

قافلے کب کے مدینے چل دیے

آقا مجھ کو بھی تو ذیشاں کیجئے

چھوڑ کر ذکرِ محمد کا جہاں

اپنی قسمت کو نہ ویراں کیجئے

دیں زیارت کی اجازت بھی حضور

پورے قائم کے بھی ارماں کیجئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]