اردوئے معلیٰ

Search

ساری صدیوں پہ جو بھاری ہے وہ لمحہ ملتا

کاش سرکار دو عالم کا زمانہ ملتا

 

آپ کو دیکھتا طائف میں دعائیں دیتے

یوں مرے صبر و تحمل کو سلیقہ ملتا

 

آپ کے پیچھے کھڑے ہو کے نمازیں پڑھتا

آپ کے قدموں کے پیچھے مجھے سجدہ ملتا

 

بھول جاتا میں کسی طاق میں آنکھیں رکھ کر

آپ کو دیکھتے رہنے کا بہانہ ملتا

 

حشر تک میری غلامی یونہی قائم رہتی

میری ہر نسل کو فخری یہی ورثہ ملتا

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ