سب سے اُونچا ہے مرتبہ اُن کا
ہر کوئی ہے یہاں گدا اُن کا
پانی کے چشمے بھی ہوئے جاری
دَستِ رحمت جب اُٹھ گیا اُن کا
وہی دیتے ہیں خیر کی دولت
کھا رہا ہے جہاں دِیا اُن کا
دیکھنا سب وہ بخشا جائے گا
پاس جس کے ہے واسطہ اُن کا
کیا زمیں، آسمانوں میں بھی ہے
اے رضاؔ ذِکر گونجتا اُن کا