سحاب ، از پئے کشتِ امل درود شریف

بہار ، از پئے باغِ عمل درود شریف

دوائے دافعِ دردِ خلل درود شریف

طبیبِ شافیِ جملہ علل درود شریف

قسیمِ کشفِ رموزِ علومِ عقل و نُقول

کلیدِ علمِ حساب و رمل درود شریف

کرے گا اہل سنن کو بروز حشر عزیز

مٹا کے دفترِ جرمِ اَذَل درود شریف

حصارِ حفظ ہے ہر غم سے تا دمِ آخر

حفیظِ دیں ہے بہ وقت اجل درود شریف

چمن مثال بناتا ہے دشتِ عمرِ رواں

بہ فیضِ صاحبِ مشکیں بغل ، درود شریف

درود اور دعاؤں کے تجربوں سے کھلا

’’ ہر اک دعا کا ہے نعم البدل درود شریف ‘‘

وہ جس کے رس نے حلاوت ہے شہد کو بخشی

وہی ہے شجرۂِ رحمت کا پھل درود شریف

رہے جو ورد یہ کثرت سے ، تو بہ تیغِ اثر

کرے گا بازوئے ہر غم کو شل درود شریف

جبھی تو ان کو کوئی بھی ہِلا نہیں سکتا

کہ پڑھ رہے ہیں مسلسل جبل درود شریف

رکھے گا ان کو معظمؔ سدا یہ نزدِ خدا

ہے ورد جن کا اَعَزُّ العمل درود شریف

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]