سرِافلاک تھی سرکار کی جب آمد آمد

زمانے سرنگوں تھے اور گزرتا وقت جامد

ثناؤں کی درُودوں کی دما دم گونج ہر سُو

وہاں جلوہ نما تھے با خُدا محمود حامد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated