سوئی قسمت جگائیں گے آقا
جلد طیبہ بلائیں گے آقا
میری آنکھوں کو بھی وہ نورانی
اپنے جلوے دکھائیں گے آقا
حالِ دل سن کے میرا مجھ کو بھی
اپنے سینے لگائیں گے آقا
محفلِ نعت میں سجاؤں گا
میرے بھی گھر میں آئیں گے آقا
مجھ پہ رحمت کی اک نظر کر کے
میری بگڑی بنائیں گے آقا
قبر کا خوف مٹ گیا فوراََ
جب سنا اس میں آئیں گے آقا
مجھ خطاکار کی خطاؤں کو
حشر میں بخشوائیں گے آقا
میرے دل میں بھی وہ سمائیں گے
دل کی دنیا بسائیں گے آقا
نعت کے ہی سبب رضاؔ کو بھی
تاجِ مدحتِ دلائیں گے آقا