اردوئے معلیٰ

Search

سیدِ انس و جاں کا کرم ہوگیا

دور سر سے میرے بارِ غم ہوگیا

 

میں کہ تھا منتشر جادہ ء زیست پر

آپ کی اک نگہ سے بہم ہوگیا

 

وہ تبسم فشاں لب جو یاد آگئے

مندمل زخمِ تیغِ الم ہوگیا

 

اسمِ سرکار ہونٹوں پہ آیا مرے

آنکھ پرنم ہوئی سر بھی خم ہوگیا

 

سیلِ اشکِ ندامت میں وہ زور تھا

دفترِ معصیت کالعدم ہوگیا

 

لغزشوں پر مری چشمِ رحمت ہوئی

جادہء حق میں ثابت قدم ہوگیا

 

خطبہء آخریں وہ لب وا ہوئے

اور منشورِ عالم رقم ہوگیا

 

دور تائب کے دل سے ہوں آلائشیں

پاک جیسے بتوں سے حرم ہوگیا

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ