سیم دیکھوں گا نہ زر دیکھوں گا
وہ جدھر ہونگے اُدھر دیکھوں گا
کیا نگاہ اُن سے ملا پاؤں گا
جب انھیں پیشِ نظر دیکھوں گا
میں نے پائی ہے بصارت حق سے
میں انھیں خیرِ بشر دیکھوں گا
اور کچھ دیکھا نہ دیکھا میں نے
جانبِ طیبہ مگر دیکھوں گا
آئے گا اُن کا بلاوا اِک دن
ایک روز اُن کا نگر دیکھوں گا
ہے یقیں مجھ کو عروس ان کے طفیل
اپنی آہوں میں اثر دیکھوں گا