اردوئے معلیٰ

Search

شان ، پہچان اور شرَف کے چراغ

مدحتِ شاہ سے شغَف کے چراغ

 

ضَوفشاں ہیں بہ اوجِ مطلعِ دید

ایک دستِ ضیا کی کَف کے چراغ

 

قبر میں بھی چلیں گے ، حشر میں بھی

تیری نسبت ، تری طرَف کے چراغ

 

تا ابد نُور بار و ضَو انگیز

تیرے نعلینِ پا سے لَطف کے چراغ

 

اُفقِ نعت پر سحَر آثار

طلع البدر والی دَف کے چراغ

 

حجرۂ ذات میں فروزاں ہیں

آپ کی یاد کی صدَف کے چراغ

 

متنِ مدحت ہے مایۂ طلعت

فکر و فن تو ہیں بس خزَف کے چراغ

 

تیری نسبت سے ہیں ضیا یاور

کربلا کے رنگیں ، نجَف کے چراغ

 

محتشم ہیں ترے نسب کے طفیل

وہ سلَف کے ہوں یا خلَف کے چراغ

 

صدقۂ نسبتِ شہِ جیلاں

ساتھ رکھتا ہُوں ’’ لا تخَف ‘‘ کے چراغ

 

نعت ہی عمر بھر رہے مقصودؔ

یونہی روشن رہیں ہدَف کے چراغ

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ