طالب دنیا جو دو دل منفصل ہو جائیں گے!
دین سے پیوستہ ہو کر ایک دل ہو جائیں گے!
یعنی جو افراد ہوں گے دشمنی میں دور دور
پیرویٔ مصطفی ﷺ سے متصل ہو جائیں گے!
آخرش مٹ جائیں گی ساری ہی آوازیں مگر
مدحتِ آقا ﷺ کے نغمے مستقل ہو جائیں گے!
شاد ہوں گے دامنِ ختم الرسل تھا میں گے جو
جو رہے محروم وہ خود منفعل ہو جائیں گے!
اِک نظر آقا ﷺ مری جانب کہ میرے زخم بھی
آپ کی بس اِک نظر سے مندمل ہو جائیں گے!
جو کریں گے آپ کی توصیف ہوں گے شاد کام!
ہجو کہہ کر آپ کے دشمن خجل ہو جائیں گے!
رنگ لائے گی دلِ عشاق کی یہ بے کلی!
تا بہ طیبہ جس قدر ذرّے ہیں دل ہو جائیں گے!
صَرف ہوں گے جو قویٰ انکارِ آقا ﷺ میں عزیزؔ
خود مصافِ زندگی میں مضمحل ہو جائیں گے