عشق میرا شہ طیبہ سے جو مربوط ہوا

میری بخشش کا وسیلہ بڑا مضبوط ہوا

حُبّ مولا کے لیے طاعت محبوب ہے شرط

قرب حق انکے تقرب سے ہی مشروط ہوا

جسکے سینے میں نہ ہو سرور کونین کا عشق

ہوں عمل کتنے بھلے پھر بھی وہ مغلوط ہوا

نام اللہ کا بے نقطہ ہے یہ بھی دیکھو

نام محبوب’ محمد‘ کہاں منقوط ہوا

کون کہتا ہے کہیں اسم جلالت ہے فقط

ہر جگہ اسم محمد بھی تو مخطوط ہوا

پوچھو ابلیس سے گستاخ نبوت کی سزا

کس بلندی پہ تھا اور کس طرح مسقوط ہوا

جب چلا قافلۂ شوق مدینے کے لیے

دردِ دل نور مرا اور بھی مَفروط ہوا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]