عطا کر دے مجھے مولا ، کمالِ جذبۂ ایماں

عطا سے تیری ہے ملتا ، کمالِ جذبۂ ایماں

خدا کا ذکر ہے افضل ، مرے آقا نے فرمایا

خدا کی حمد ہے لکھنا ، کمالِ جذبۂ ایماں

جو ذکرِ مولا سے غافل نہیں ہوتے فقط اُن کے

دلوں میں جاگزیں ہوگا ، کمالِ جذبۂ ایماں

عمل پیرا رہا جو بھی ہمیشہ دینِ حنفی پر

ہو اس کے دل میں بھی پیدا کمالِ جذبۂ ایماں

کتابِ حق میں یہ طاہرؔ ، پڑھا ہے بارہا ہم نے

اطاعت رب ہی کی کرنا ، کمالِ جذبۂ ایماں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]