عمَل جو "​فَحَدِّث” پہ کرتا رہے گا

بَلندی پہ اسکا نصیبہ رہے گا

ہے "​تِلْکَ الرُّسُل” میں یہ "​فَضَّلْنَا” شاہد

تُو نبیوں میں اعلیٰ تھا اعلیٰ رہے گا

وَمَایَنْطَقُ” سے ہے واضح یہ بالکل”​

جُدا میرے آقا کا لِہجَہ رہے گا

”ملے گا جسے فیضِ "​مَنْ زَار قَبرِی

تو سر اس کے جنت کا مُژدہ رہے گا

جسے صدقہ مل جاۓ "​فَلیَفْرَحُوا” کا

وہ میلادِ سرور مناتا رہے گا

یہی "​اَیُّکُمْ مِثْلِی” سے ہم نے جانا

تو یکتا تھا! یکتا ہے! یکتا رہے گا

کرے گا عمَل "​اِتَّقُوْا اللّٰه” پر جو

تو قلب و جگر اسکا سُتھرا رہے گا

"​رَفَعْنَا” ہے قولِ خدا اس میں شک کیا

”رہے گا یُونہی ان کا چرچہ رہے گا“

یہ "​لَوْلَاکْ” سے! بات واضح ہوئی ہے

تو ہی بعدِ رب سب سے اعلیٰ رہے گا

ہے "​لَا تَقْنَطُوا” جب کہ ارشاد مولیٰ

غموں کا ہمیں پھر کیوں خَدشہ رہے گا؟

ہے جب شان! "​لَاتَنْھَرْ” ان کی اے فیضی

زباں پر کبھی ان کے! کیوں "​لَا” رہے گا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]