اردوئے معلیٰ

Search

غارِ حرا کے طاق پہ گھی کے جلے چراغ

کیا کیا نہ شاد ماں ہوئے صحرا و دشت و راغ

کون و مکاں کی بزم ہوئی ایسی باغ باغ

رب نے جبینِ صبح پہ رکھا نہ کوئی داغ

رفتارِ شب کو خوئے نسیمِ بہار دی

لمحات کی رگوں میں سے بجلی گزار دی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ