غدر سے بے خبر نہیں ہونا
بدعائے بشر نہیں ہونا
منزلوں کا سُراغ بھی رکھنا
صرف گردِ سفر نہیں ہونا
تان رکھنا وجود پر چھایا
ماسوائے شجر نہیں ہونا
شام بننا کوئی سُہانی سی
جون کی دوپہر نہیں ہونا
صحرا کی خشکیوں سے چکرا کر
پانیوں کا بھنور نہیں ہونا
مرتضیٰ لوگ روند ڈالیں گے
اتنے بھی بے ضرر نہیں ہونا