اردوئے معلیٰ

Search

غم حسین میں جو دن گزارتے ہوں گے

وہ اپنے دل کا مقدر سنوارتے ہوں گے

 

تمہارے در کی غلامی ہے جن کی قسمت میں

وہ تاج و تخت کو ٹھوکر پہ مارتے ہوں گے

 

جہاں جہاں بھی زمانے میں ہیں خدا والے

مرے حسین پہ جانیں نثارتے ہوں گے

 

جو پاتے ہوں گے علی والے کربلا تجھ کو

ترا غبار پلک سے بہارتے ہوں گے

 

جو تشنگان محبت ہیں ان کی چوکھٹ پر

ضرور دامن دل کو پسارتے ہوں گے

 

مرے حسین کے دنیا میں جو بھی شیدا ہیں

بروز حشر بھی ان کو ان کو پکارتے ہوں گے

 

اتر کے نورؔ زمیں پر تمام اہل فلک

مرے حسین کا صدقہ اتارتے ہوں گے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ