فلک پہ لکھا گیا ہے دوام ِ مولا حسین

فلک پہ لکھا گیا ہے دوام  مولا حسین

زمیں کو علم نہیں ہے مقام مولا حسین

نہیں ہے گریہ و ماتم یہ دس محرم تک

ہر ایک شام ہے رنجور شام مولا حسین

فقط یہ سلسلہ سادات تک نہیں محدود

سبھی پہ لازمی ہے احترام مولا حسین

پھر اس کے بعد کا ہر سچ ہے جھوٹ کے مانند

کلام ِ صدق و صفا ہے کلام مولا حسین

خدا نے آپ کو جنت کی سربراہی دی

ہر اک بشر وہاں ہوگا غلام مولا حسین

یزید برزخ زیریں میں کانپ اٹھتا ہے

سنائی دیتا ہے جب اس کو نام مولا حسین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]