قائم ہے جبکہ مدحتِ خیر الورٰی سے ربط

پھر کیوں نہ ہو اثر کا ہماری دعا سے ربط

کرتی ہیں ان کی بخششیں خود بے نوا سے ربط

رکھتی ہیں خود شفاعتیں اہلِ خطا سے ربط

اِک آپ کو ہے قرب فقیروں کے ساتھ خاص

رکھتا نہیں ہے ورنہ کوئی شہ گدا سے ربط

شیطان اور نفسِ لعیں نے لیا ہے گھیر

آقا ! میں چاہتا نہیں خود ماسوا سے ربط

تسنیم و زمزم ان کے غسالے سے مستفیض

کوثر کا ہے لعابِ شہ دوسرا سے ربط

دامِ بلا میں کیوں نہ بلاؤں کو پھانس دیں

جن کا بندھا ہے زلفِ شہِ دو سرا سے ربط

شبیر کے غلام کا باطل سے کیا ملاپ ؟

عباس کے مرید کا کیسا جفا سے ربط ؟

سورج کو گر دکھائے معظمؔ تو آئنہ

حیرت نہیں کہ تیرا ہے نعلینِ پا سے ربط

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]