قلب وہ جس میں لگن آپ کی گھر کر جائے
آپ کا ہو کے وہ کیوں غیر کے در پر جائے
زندگانی میں کبھی تو میں مدینے پہنچوں
کاش اتنی سی دعا میری اثر کر جائے
صرف ہو شوقِ عبادت نہ رہے زر کی ہوس
اور دل سے نہ کبھی الفتِ سرور جائے
در پہ سرکارِ دو عالم کے فداؔ حاضر ہو
آخرت کا اے خدا دل سے مرے ڈر جائے