لب پہ میرے جو یوں سج گئی نعت ہے

آپ کی یاد کی ہر گھڑی نعت ہے

دشتِ ظلمت میں پائی ہے سب نے ضیا

آمدِ مصطفےٰ کی خوشی نعت ہے

مشکلیں دور ہوں گی مری آپ سے

زندگی میں مری روشنی نعت ہے

جب کیا تذکرہ دل مرا کھل اٹھا

اس عقیدے کی یہ تازگی نعت ہے

حشر میں لاج رکھ لیں گے وہ بالیقیں

میرے ایمان کی پختگی نعت ہے

اب سخن میں غزل سے نہیں واسطہ

میری فطرت کی ہر اک لڑی نعت ہے

زاہدؔ بے ریا کی ہو مدحت قبول

میرے اظہار کی شاعری نعت ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]