اردوئے معلیٰ

Search

لب پہ ہے ذکر شاہِ علیہ السلام کا

مقصودِ کائنات کا خیر الانام کا

 

قدسی بھی لے آئے تھے شمعیں درد کی

چھیڑا ہے کس نے ذکر مدینے کی شام کا

 

قول وعمل میں شاہ کے قرآں کا عکس ہے

مطلب ہر اک عیاں ہوا رب کے کلام کا

 

مثلِ خبیب، عشق میں ان کے ہو جو فنا

ملتا ہے اس کو لطف بقائے دوام کا

 

دیکھو تعزّ روہ کو فتح مبیں میں تم

قرآن حکم دیتا ہے اس احترام کا

 

مکّہ ہوا جو فتح خطا سب کی بخش دی

منظر بہت عظیم تھا اس لطفِ عام کا

 

ان پر درود پڑھنا ہے لازم نماز میں

تب اختتام ہوگا سجود وقیام کا

 

مقصود ان کی دید ہے کوثر کے حوض پر

صدقے میں ان کے تحفہ ہے کوثر کے جام کا

 

روضے پہ آیا پھول آیا، اشکوں سے آنکھیں تر

آقا! سلام لیجیے ادنیٰ غلام کا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ