لفظِ سکون میں بھی کہاں اس قدر سکوں

جتنا حضور آپ کے دربار پر سکوں

ہر چیز مصطفٰی کا مدینہ تو ہے نہیں

دل میں جگہ بنا لے تو پھر عمر بھر سکوں

سمجھا نہیں ہے عظمتِ دربارِ مصطفٰی

ڈھونڈے فقیرِ طیبہ اگر دربدر سکوں

دنیائے مضطرب کو کوئی تو شعور دو

ہیں جس طرف حضور ملے گا اُدھر سکوں

پھر یوں ہوا کہ گنبدِ خضرٰی پہ جا پڑی

کرتے ہوئے تلاش ہماری نظر سکوں

پھر پھر کے ڈھونڈتا ہے غلامانِ یار کو

رہتا ہے کائنات میں محوِ سفر سکوں

جب سے تبسم اُن کی ثناء بولنے لگا

رہتا ہے اِس کے دل سے بہت با خبر سکوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]