لے آنکھ موند لی دمِ دیدار، اور حُکم ؟
اے پردہ داریٔ لب و رُخسار! اور حُکم ؟
فرماں تھا آپ کا کہ کروں اپنی سرزنش
میں سر ہی کاٹ لایا ہوں، سرکار! اور حُکم ؟
پہلو میں چاند لایا ہوں ، شیشے میں چاندنی
آوارگانِ قریۂ بیدار! اور حُکم ؟
تُو نے دیا تھا حُکم کہ میں جینا چھوڑ دوں
تعمیل ہو چکی ہے مرے یار! اور حُکم ؟
ضد تھی تری کہ کُھل کے بتاؤں میں دل کی بات
سو کر دیا ہے عشق کا اظہار، اور حُکم ؟
لیں ، رکھ دئیے ہیں آپ کی پاپوشِ پاک پر
دلق و گلیم ، خرقہ و دستار ، اور حُکم ؟