مانگا جو قطرہ بحرِ کرم نام کر دیا
کاسہ مِرے کریم نے رحمت سے بھر دیا
اوج و کمال، مرتبہ، عظمت، یہ مال و زَر
جو کچھ دیا نبی نے مجھے معتبر دیا
کرتا ہوں مِدحتیں میں شہِ خوش خصال کی
خوش بخت ہوں کہ رب نے مجھے یہ ہنر دیا
آ جائے یہ پیام بھی اے شاہِ دو جہاں
اِذنِ حضوری دی تجھے جنت میں گھر دیا
کیسے بھٹک سکے گی یہ مخلوق راہ سے
جب کہ خُدا نے رہبروں کا راہبر دیا
راحت کے ہیں سفینے رضاؔ کے نصیب میں
دیکھو نبیء پاک نے وہ چارہ کر دیا