اردوئے معلیٰ

Search

ماہِ کامل نہ سہی پاس ، ستارہ کوئی ہے

یہ غلط فہمی رہی ہم کو ، ہمارا کوئی ہے

 

یہ جو بہتے ہوئے لاشے ہیں ، کہاں جاتے ہیں ؟

بول دریائے ستم تیرا کنارہ کوئی ہے ؟

 

بس ہوا ملتے ہی ہر یاد بھڑک اٹھتی ہے

یوں سمجھ راکھ کے اندر بھی شرارا کوئی ہے

 

کوئی دستک ہی نہ تھی اور نہ "​میں ہوں”​ کی صدا

میں نے چوکھٹ پہ کئی بار پکارا ، کوئی ہے ؟

 

تو جو عامل ہے تو پھر توڑ بتا وحشت کا

اس محبت کی اذیت کا اتارا کوئی ہے ؟

 

آج کل تم بھی اکیلے ہو سنا ہے میں نے

تم تو کہتے تھے مرے بعد تمہارا کوئی ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ