اردوئے معلیٰ

Search

مثال سادہ ورق تھا مگر کتاب میں تھا

وہ دن بھی تھے میں ترے عشق کے نصاب میں تھا

 

بھلا چکا ہے تو اک بار مجھ سے آ کر سن

وہی سبق جو کبھی تیرے دل کے باب میں تھا

 

جو آج مجھ سے بچھڑ کر بڑے سکون میں ہے

کبھی وہ شخص مرے واسطے عذاب میں تھا

 

اسی نے مجھ کو غم و سوز جاوداں بخشا

وہ ایک چاند کا ٹکڑا سا جو نقاب میں تھا

 

مرا وجود مجسم خلوص تھا ناصرؔ

میں پھر بھی بارگہہ حسن کے عتاب میں تھا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ