مجھ پر بڑا کرم ہے یہ رَب کی جناب کا
مدح سرا ہوں میں جو رِسالت مآب کا
اُن کی حقیقتوں سے کوئی آشنا نہیں
پَرتَو ہے حُسنِ دُنیا بھی اُن کے شباب کا
سب کو بچائیں گے شہِ والا ہی دیکھنا
جب تذکرہ چِھڑے گا حساب و کتاب کا
اُن کی محبتوں کا یہ فیضان ہی تو ہے
سینہ بنا ہوا ہے مِرا جو گُلاب کا
اُن کی رضاؔ سے میں بھی مدینے کا با ادب
خادم بنوں گا عُمر بھر اُن کی جناب کا