اردوئے معلیٰ

Search

مدت پہ گاؤں پہنچا تو بدلا ہوا ملا

شہروں کا رنگ اس پہ بھی چڑھتا ہوا ملا

 

دیکھا تو اعتماد کے رشتے اداس تھے

اپنوں سے آج اپنا بھی ڈرتا ہوا ملا

 

چھوٹی سی کوٹھڑی میں بھرا گھر سمٹ گیا

یوں خاندان شہر میں بستا ہوا ملا

 

اس کے نئے فلیٹ کا کمرہ عجیب تھا

سورج کی روشنی کو ترستا ہوا ملا

 

سلجھانے جس کے پاس گیا اپنی الجھنیں

خود اپنے مسئلوں میں وہ الجھا ہوا ملا

 

گھر آیا جب تو ساری تھکن دور ہو گئی

چہرہ غریب بیوی کا ہنستا ہوا ملا

 

دل کا چراغ راہِ تمنا میں دوستو

جلتا ہوا ملا ، کبھی بجھتا ہوا ملا

 

پہچان کر متینؔ وہ پہچانتا نہ تھا

دریا نئے مزاج کا امڈا ہوا ملا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ