اردوئے معلیٰ

Search

مدینہ ہے یا کوئے خلد ، منظر ہو تو ایسا ہو

زمانہ آ کے جھکتا ہے جہاں ، در ہو تو ایسا ہو

 

وہ جس کے عشق میں ڈوبیں تو دریا وسعتیں پائیں

جہانِ مہر و الفت میں سمندر ہو تو ایسا ہو

 

بدن کو چھو کے جس کے خاک بھی اکسیر بنتی ہے

صدف بھی جس پہ خود نازاں ہے ، گوہر ہو تو ایسا ہو

 

لکیریں دستِ احمد پر سنواری جب گئی ہوں گی

فرشتوں نے کہا ہو گا مقدر ہو تو ایسا ہو

 

ستارے آسماں کے دھڑکنوں سے روشنی مانگیں

تمہاری یاد سے سینہ منور ہو تو ایسا ہو

 

سبھی کی جھولیاں عادل مرے سرکار بھرتے ہیں

کوئی خالی نہیں جاتا اگر در ہو تو ایسا ہو

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ