مدینے کی ہوائیں آ رہی ہیں
مہکنے پر فضائیں آ رہی ہیں
جو ہم نے گنبد خضریٰ کو دیکھا
زبانوں پر دعائیں آ رہی ہیں
طفیلِ مصطفی جو مانگتے ہیں
انہیں رب کی عطائیں آ رہی ہیں
درود اب پڑھ رہے ہیں ہم فدائی
بڑی شیریں صدائیں آ رہی ہیں
فداؔ عشقِ محمد کا ہے صدقہ
جو جنت کی ہوائیں آ رہی ہیں