اردوئے معلیٰ

Search

مرا دل تڑپ رہا ہے

کوئی قافلہ چلا ہے

 

یہی ایک التجا ہے

ترا شہر مُدعا ہے

 

مری خلوتوں میں روشن

ترے نام کا دیا ہے

 

مرے رت جگوں کا حاصل

تری مدحت و ثنا ہے

 

ترا ذکر روشنی ہے

ترا نام رہنما ہے

 

کبھی مجھ پہ مہرباں ہو

وہ خوشی جو اب خفا ہے

 

تری اک نظر کے صدقے

مرا کام بن گیا ہے

 

یہ فضا مہک اٹھی ہے

گلِ نعت یوں کِھلا ہے

 

یہ زمین بھی نئی ہے

یہ خیال بھی نیا ہے

 

ترا نام لکھ رہا ہوں

یہ کرم نہیں تو کیا ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ