مرے آقا زمینیں اور زمانے آپ کے ہیں

جو ہیں کون ومکاں میں کُل خزانے آپ کے ہیں

بجائے خود ثنا ہیں لفظ محمود ومحمد

کچھ ایسے نام ہی رکھے خدا نے آپ کے ہیں

جو دامن حشر تک بھرتے رہیں گے، ہیں ہمارے

نہ خالی ہوں جو رحمت کے خزانے، آپ کے ہیں

یہ مانا آج ہم بھولے ہوئے، بھٹکے ہوئے ہیں

پلٹ کر قافلے سب در پہ آنے آپ کے ہیں

ازل سے ہے سفر میں آپ ہی کا نور آقا

زمانے وہ نئے ہوں یا پُرانے، آپ کے ہیں

مدینہ جن کے ہے دل میں، نظر میں سبز گنبد

وہ سارے مست وبے خود، وہ دوانے آپ کے ہیں

چراغاں ہے دلوں میں آپ کی شمع کرم سے

یہ روحیں مومنوں کی، آستانے آپ کے ہیں

متاعِ جاں اسے بس ہے یہی خوابِ مبارک

قدم چومے کمال بے نوا نے آپ کے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]