مرے جذبوں کو نسبت ہے فقط اسمِ محمد سے

مری سانسوں میں حرکت ہے فقط اسمِ محمد سے

ملی ہے روشنی افکار کو اس نام کے صدقے

گلِ مدحت میں نکہت ہے فقط اسمِ محمد سے

بھرا رہتا ہے دامن ہر گھڑی اُن کی عطاؤں سے

مرے حصے میں برکت ہے فقط اسمِ محمد سے

قلم مشغول رہتا ہے شہِ والا کی مدحت میں

ملی مجھ کو یہ نعمت ہے فقط اسمِ محمد سے

وظیفہ کر رہی ہیں رفعتیں اس نام کا ہردم

کہ اُن کو بھی محبت ہے فقط اسمِ محمد سے

کٹی ہے زندگی ساری مری آقا کی یادوں میں

نرالی میری قسمت ہے فقط اسمِ محمد سے

درودِ پاک کے گجرے میں اُن کو پیش کرتی ہوں

ملی یہ بھی سعادت ہے فقط اسمِ محمد سے

نوازا ناز کو حسنین کے صدقے میں آقا نے

ملی رحمت ہی رحمت ہے فقط اسمِ محمد سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]