مرے رہنما نے کیا کیا نہیں معجزے دکھائے

کہیں سنگ ریزے بولے کہیں پیڑ چل کے آئے

دنیائے خود غرض نےکیا کیا نہ ظلم ڈھائے

پھر بھی مرے نبی ﷺ نے دستِ دُعا اٹھائے

اس بزمِ مصطفیﷺ میں جو خلوصِ دل سے آئے

پروانہ شفاعت ہمراہ لے کے جائے

دو اور معجزے بھی میں سپردِ نعت کر دوں

کبھی چاند کاٹ ڈالا کبھی شمس موڑ لائے

کبھی چل سکا نہ تنہا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

مرے ساتھ چل رہے ہیں تری رحمتوں کے سائے

تری صبحِ نُور افشاں گل حمد چنتے دے کھوں

تری رات چاندنی بھی کوئی نعت گنگنائے

تیرے رخ سے نور لے کے ہوئے مہرو ماہ روشن

تیری مسکراہٹوں سے ہیں ستارے جگمگائے

میں کہاں کا ہوں ثنا گو یونہی بات بن گئی ہے

تیری بندہ پروری نے مرے حوصلے بڑھائے

تری پردہ پوشیوں پر مرے جان و دل تصدق

مری بات بھی بنائی مرے عیب بھی چھپائے

تری نعت کی بدولت مجھے منزلیں ملی ہیں

کئی موڑ پرُ ہوس بھی میرے راستے میں آئے

میں گدائے مصطفی ﷺ ہوں مجھے کوئی غم نہیں ہے

مجھے کیا کہے گی دنیا مجھے کوئی کیا ستائے

سرِ حشر کاش آقا ﷺ مجھے حکم یہ سنائیں

میرے پاس آکے بسمل کوئی نعت گنگنائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

تخلیق کا وجود جہاں تک نظر میں ہے

جو کچھ بھی ہے وہ حلقہء خیرالبشر میں ہے روشن ہے کائنات فقط اُس کی ذات سے وہ نور ہے اُسی کا جو شمس و قمر میں ہے اُس نے سکھائے ہیں ہمیں آدابِ بندگی تہذیب آشنائی یہ اُس کے ثمر میں ہے چُھو کرمیں آؤں گنبدِ خضرا کے بام و در یہ ایک خواب […]

نعتوں میں ہے جو اب مری گفتار مختلف

آزارِ روح میرا ہے سرکار ! مختلف الحاد کیش دین سے رہتے تھے منحرف معیارِ دیں سے اب تو ہیں دیندار مختلف بھیجا ہے رب نے ختم نبوت کے واسطے خیرالبشر کی شکل میں شہکار مختلف نورِ نبوت اور بھی نبیوں میں تھا مگر تھے مصطفیٰ کی ذات کے انوار مختلف تھا یوں تو جلوہ […]