اردوئے معلیٰ

Search

مرے لیے بھی رعایت تو ہو نہیں سکتی

کہ اب دوبارہ محبت تو ہو نہیں سکتی

 

جہاں پہ تیز ہواؤں کی حکمرانی ہو

وہاں چراغوں کی عزت تو ہو نہیں سکتی

 

تمھارے عشق میںباندھی ہے دھڑکنوں کی لے

اب اس سے بڑھ کے ریاضت تو ہو نہیں سکتی

 

اگر ہے عشق تو صحرا میں آپ آ جائیں

حضور شہر میں وحشت تو ہو نہیں سکتی

 

تجھے بھی ہم سے محبت ہے، برملا کہہ دو

کہ یارایسے مروت تو ہو نہیں سکتی

 

کچھ اس لیے بھی وفا تجھ سے چاہتے نہیں ہم

ہمارے جذبوں کی قیمت تو ہو نہیں سکتی

 

سمجھ سکو تو سمجھ لوہماری آنکھوں کو

اب اور ہم سے وضاحت تو ہو نہیں سکتی

 

خیال غیب سے آئے کہ قلب وجاں سے اٹھے

غزل بنانے میں عجلت تو ہو نہیں سکتی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ